کورونا وباء خطرناک مرحلے میں داخل ہوسکتی ہے، برطانوی وزیراعظم کا انتباہ
کورونا وباء خطرناک مرحلے میں داخل ہوسکتی ہے، برطانوی وزیراعظم کا انتباہ
لاک ڈاؤن کو ختم نہیں کیا جاسکتا، موجودہ صورتحال میں کسی غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا غیرملکی میڈیا کو
کہ عالمی وباء کووڈ 19 کے دوسرے مرحلے میں خطرناک حد تک پھیلنے کا خدشہ ہے، اس لیے موجودہ صورتحال میں کوئی غلطی نہیں کی جاسکتی۔کورونا وائرس کے خلاف سب کو مل کر لڑنا ہوگا۔ برطانیہ کو کورونا وباء کے سب سے زیادہ خطرات کا سامنا ہے۔ جس طرح کے چیلنجز کا آج برطانیہ کو سامنا ہے اس طرح کا کبھی نہیں رہا۔ کسی قسم کی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
موجودہ صورتحال کو دیکھیں تو برطانیہ میں 2 لاکھ سے زائد افراد کورونا سے متاثر ہیں اور 31 ہزار500 تک اموات کی تعداد ہوگئی ہے۔البتہ جزوی طور پر کچھ کاروباری مراکز اور دفاترز کھولے گئے ہیں۔
لیکن لاک ڈاؤن تاحال برقرار ہے۔ اس بات کا امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کل دفاترز میں ملازمین سے متعلق خصوصی ایس او پیز کا اعلان کریں گے۔
ایس اوپیز کیلئے 50 صفحات پر مشتمل خصوصی پلان تشکیل دیا جاچکا ہے۔ دوسری جانب دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 41 لاکھ 1 ہزار 775 ہو گئی ہے جبکہ اس سے ہلاکتیں 2 لاکھ 80 ہزار 443 ہو گئیں۔کورونا وائرس کے دنیا بھر میں 23 لاکھ 79 ہزار 541 مریض اب بھی اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں، جن میں سے 47 ہزار 683 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 14 لاکھ 41 ہزار 791 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق امریکا اب تک کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں ناصرف کورونا مریض بلکہ اس سے ہلاکتیں بھی تاحال دنیا کے تمام ممالک میں سب سے زیادہ ہیں۔امریکا میں کورونا وائرس سے اب تک 80 ہزار 37 افراد موت کے منہ میں پہنچ چکے ہیں جبکہ اس سے بیمار ہونے والوں کی مجموعی تعداد 13 لاکھ 47 ہزار 309 ہو چکی ہے۔
اسپین میں کورونا کے اب تک 2 لاکھ 62 ہزار 783 مصدقہ متاثرین سامنے آئے ہیں جب کہ اس وباء سے اموات 26 ہزار 478 ہو چکی ہیں۔
Comments
Post a Comment